سری نگر ، 4 ؍ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )جموں و کشمیر کی وزیر اعلی محبوبہ مفتی کی جانب سے علیحدگی پسندوں کو کل جماعتی وفد کے ساتھ ملاقات کرنے کے لیے مدعو کئے جانے کے بعد سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ محبوبہ اگر بات چیت کو لے کر سنجیدہ ہیں تو انہیں پہلے حریت رہنماؤں کو رہا کرنا چاہیے ۔عمر نے گزشتہ رات ٹوئٹ کیاکہ وزیر اعلی علیحدگی پسندرہنماؤں کوگرفتار کرتی ہیں اور پھر پی ڈی پی کے صدر کے طور پر ان لوگوں کو بات چیت کے لیے مدعوکرتی ہیں اور پھر ہمیں تعجب ہوتا ہے کہ کشمیر کیوں جل رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ جب جموں و کشمیر کی وزیر اعلی خود طے نہیں کر پا رہی ہیں کہ کس طرح آگے بڑھنا ہے تو پھر ہم ان کی حکومت سے ردعمل اور اجتماعی اکائی کے طورپر قدم اٹھانے کی امید کیسے کرسکتے ہیں ؟قابل ذکرہے کہ محبوبہ مفتی نے پی ڈی پی صدر کی حیثیت سے کل سرکردہ علیحدگی پسندلیڈروں کو خط لکھ کر کل جماعتی وفد کے ساتھ رابطہ قائم کرکے جموں و کشمیر کے مسئلے کے پرامن حل میں تعاون کی اپیل کی تھی ۔عمر نے کہاکہ اگر محبوبہ مفتی بات چیت کو لے کر سنجیدہ ہیں تو انہیں میڈیا کو خط جاری کرنے کے بجائے حراست میں لئے گئے حریت رہنماؤں کو رہا کرنا چاہیے ۔ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کچھ علیحدگی پسند رہنما جیل میں ہیں اور وزیر اعلی نے کل جماعتی وفد کے ساتھ ملاقات کے لیے وقت اورجگہ کی تجویز دینے کو کہا ہے۔